نئی دہلی: 26 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کانگریس صدر راہل گاندھی کیخلاف غداری کی درج شکایت کے معاملے میں ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کے معاملات کے لئے خصوصی عدالت میں سماعت کی گئی۔ اس دوران عدالت نے دہلی پولیس کو معاملے میں اگر کوئی ایف آئی آر درج کیا گیا ہے تو اس کی ایکشن رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے شکایت کنندہ سے بھی شکایت کو لے کر ثبوت کی تصدیق جاننی چاہی ہے۔کورٹ نے دہلی پولیس سے راہل گاندھی کے خلاف غداری کیس میں شکایت پر کارروائی کی رپورٹ کو فائل (اگر معاملے میں کوئی ایف آئی آر درج کیا گیا ہو) کرنے کا حکم دیا ہے۔ الزام ہے کہ 2016 میں جنتر منتر پر کی گئی تقریر میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ پی ایم جوانوں کے خون کی دلالی کے پیچھے چھپے ہیں۔ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کے مقدمات کی خصوصی عدالت نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کر کے پوچھا ہے کہ کیا غداری کیس میں راہل گاندھی کے خلاف شکایت پر کوئی کارروائی کی گئی؟جسٹس سمروشال نے شکایت کنندہ سے پوچھا کہ راہل گاندھی کا یہ مبینہ بیان کہاں ہے؟ کیا کسی اخبار نے اسے لے کر کوئی اطلاع شائع کی؟ آپ کو اس بیان کے بارے میں کیسے پتہ چلا؟اس کے جواب میں درخواست گزار نے بتایا کہ یہ اخبارات میں ہے اور دہلی پولیس کے پاس ویڈیو ریکارڈنگ ہے، لیکن ویڈیو تک ہماری رسائی نہیں ہے۔